امانت داری islamic Stories

امانت داری __!!
 Islamic Stories

ان کا نام مبارک تھا۔ وہ ایک باغ میں عرصہ سے بطور پہرے دار کام کر رہے تھے ۔ ایک دن اس باغ کا مالک اپنے چند مہمانوں کے ساتھ باغ میں آیا اور حکم دیا: "مبارک! مہمان آئے ہیں، کچھ میٹھے انار توڑ کر لاؤ اور ان کو مہمانوں کی خدمت میں پیش کرو ۔"
وہ چند منٹوں میں انار توڑ کر لایا ۔ مالک نے ایک انار چکھا تو سخت کھٹا تھا ۔ دوسرے کو توڑا وہ بھی کھٹا تھا ۔ مبارک کو آواز دی۔ "ہم نے تمہیں میٹھے انار لانے کو کہا تھا، تم کھٹے انار لے آئے۔"
وہ دوبارہ گئے اور انار لے آئے ۔ مالک نے ان کو توڑا تو وہ بھی کھٹے نکلے ۔ مالک سخت ناراض ہوا۔ "تم اتنے سالوں سے اس باغ میں کام کر رہے ہو ۔ تمہیں آج تک کھٹے اور میٹھے انار میں تمیز نہیں ہے؟"
مبارک نے عرض کیا" آقا! بلاشبہ میں کھٹے اور میٹھے اناروں میں تمیز نہیں کرسکتا ۔ میں نے آج تک اس باغ کا کوئی انار کھایا ہی نہیں ہے تو پھر کھٹے اور میٹھے میں تمیز کیسی؟"
مالک نے جب ان کا جواب سُنا تو سناٹے میں آ گیا اور وجہ پوچھی ۔
مبارک بولے: "آپ نے باغ کی رکھوالی میرے سپرد کی تھی، اس کا پھل کھانے کی اجازت نہیں دی تھی۔"
باغ کے مالک نے جب ان کا جواب سُنا تو نہایت متعجب ہوا ۔ مبارک کے تقویٰ اور امانت داری پر مہمان ششدررہ گئے ۔
باغ کے مالک کی بیٹی جوان تھی اور وہ اس کے لیے موزوں رشتے کا متلاشی تھا ۔ اچانک اس کے ذہن میں آیا کہ میری بیٹی کے لیے اس سے بڑھ کر کوئی شخص موزوں نہیں ہو سکتا۔
اس نے مبارک سے کہا: اگر میں تمہیں اپنا داماد بنالوں تو تمہارا کیا خیال ہے ۔ انہوں نے کہا: "یہود شادی کے لیے لڑکی کی مالداری کو ، عیسائی خوبصورتی کو اور اُمتِ محمدیہ کے لوگ تقویٰ اور دینداری کو معیار ٹھہراتے ہیں۔"
مالک نے ان کا جواب سُنا تو مزید متاثر ہوا۔ گھر آکر اپنی اہلیہ سے مشورہ کیا۔ اس نے کہا کہ بلاشبہ مجھے بھی اپنی بیٹی کے لیے مبارک سے بہتر کوئی رشتہ نظر نہیں آتا۔ یوں مبارک کی شادی اس باغ کے مالک کی بیٹی سے ہو گئی اور پھر اس مبارک جوڑے کو اللہ تعالیٰ نے اپنی برکت سے نوازہ۔ ان کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا۔ اس کا نام انہوں نے عبداللہ رکھا جو بڑے مشہور محدث ہوئے اور جنہوں نے اپنے علم سے ایک جہان کو منورہ کیا۔
دنیا ان کو امام عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کے نام سے جانتی ہے۔ 
کتاب :سنہری کرنیں 

Post a Comment

0 Comments