سورہ بقرہ کی تلاوت

 سورہ بقرہ کی تلاوت __!!

مدینہ منورہ کے مضافات میں ایک جامع مسجد کے خطیب کی ایک خوبصورت بیٹی تھی جو جامعہ میں پڑھتی تھی۔ ایک دن وہ جامعہ سے واپس گھر آئی گاڑی سے اترتے وقت ایک لڑکے نے اس کا چہرہ دیکھ لیا لڑکی بہت حسینہ وجمیلہ تھی لڑکے کو پسند آئی، اس نے پتہ کیا لڑکی خطیب صاحب کی بیٹی تھی۔ لڑکے نے اسی دن سے صف اول میں نماز پڑھنے کا اہتمام شروع کیا اذان سنتے ہی وہ مسجد کے دروازے پر پہنچ جاتا نماز تک تلاوت قرآن میں مشغول رہتا تھا چھ سات مہینے تک وہ اسی معمولات کا پابند رہا اسکے بعد اس نے والد سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا والد نے کہا ٹھیک ہے دیکھ لینگے مناسب رشتہ اس نے کہا کہ لڑکی میں نے دیکھ لی ہے، والد کے پوچھنے پر اس نے خطیب صاحب کی بیٹی کے بارے میں بتایا اس نے کہا یہ تو بہت اچھی بات ہے امام صاحب سے  ملتے ہیں عمائدین محلہ کیساتھ امام صاحب کے خدمت میں حاضر ہوئے امام نے لڑکے کے بارے میں پوچھا انہوں اسی لڑکے کے طرف اشارہ کیا خطیب نے لڑکے کی دینداری کو دیکھ رشتہ لڑکی سے مشورہ کرنے اور رضامندی ظاہر کرنے پر قبول کیا، چنانچہ رشتہ طے ہوا چھ سات ماہ بعد شادی ہوئی، شادی کے کچھ عرصہ بعد لڑکے نے نماز پڑھنے میں سستی شروع کی ایک دوماہ بعد لڑکے نے ڈاڑھی کاٹ دی گھر آنے پر لڑکی نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اس نے کہا کہ یہ نمازیں تو میں تمہیں حاصل کرنے کے لئے پڑھ رہا تھا اب مقصد حاصل ہوچکا ہے، اب کیا ضرورت، لڑکی یہ سن کر بہت افسردہ خاطر ہوئی اور جاکر والد صاحب سے کہا کہ اس بے دین کیساتھ ایک دن نہیں رہنا چاہتی، یہ معاملہ محکمہ عدل تک پہنچ گیا قاضی نے دونوں میں تفریق کا فیصلہ کیا لڑکا بہت پریشان ہوا اس نے بہت کوشش کیا لیکن لڑکی کو دوبارہ نہ پا سکا لڑکے نے ایک جادوگر سے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا جادوگر نے بڑے رقم ادا کرنے کا مطالبہ کیا لڑکے نے سارے پیسے پیشگی ادا کئے، کچھ دن گذر نے کے بعد جادوگر نے مزید پیسوں کا مطالبہ کیا لڑکے نے فی الفور وہ بھی ادا کئے اور کہا کہ کام ہوجانا چاہئے پیسوں کا فکر نہ کرے، ایک ماہ کے بعد جادوگر نے لڑکے کو بتایا آجاؤ اپنے پیسے لے جا تمہارا کام کسی صورت میں ممکن نہیں ہے، جب وہ لڑکا جادوگر کے کمرے میں پہنچا تو جادوگر ایک بڑا چاقو ہاتھ میں لیا کھڑا ہے، لڑکے نے حیرت زدہ انداز میں پوچھا یہ کیا کررہے ہو جادوگر نے کہا مجھے قتل کردو ورنہ دو قتل کردئے جائنگے لڑکے نے کہا میں یہ نہیں کر سکتا لہذا میرے پیسے دے دو اس نے پیسے دے دئے لڑکا پیسے لیکر بھاگنے لگا، دریں اثناء پولیس والے نے لڑکے کو پریشان حالت میں بھاگتے ہوئے دیکھ گرفتار کرلیا، پیسے ضبط کر لئے لڑکے کے توسط سے پولیس جادوگر تک پہنچ گئے جادوگر نے پولیس کو کہا مار ڈالو میں مرنے والا ہوں مجھے وہ نہیں چھوڑیں گے پولیس نے دونوں کو قاضی کے پاس لے گئے قاضی کو جادوگر نے پوری کہانی سنائی کہ ھم استمداد بالشیاطین کے ذریعے جادو کا عمل کرتے ہیں، اور کامیاب ہوجاتے ہیں لیکن اس لڑکی پر جب میں نے یہ عمل کیا اور شیطانوں سے مدد حاصل کرنے کی کوشش کی تو اس گھر کے حفاظت پر فرشتے مامور تھے پھر میں نے دوسرا عمل کیا تب بھی فرشتے مامور تھے لیکن پہلے سے تعداد میں زیادہ اسکے بعد میں نے رئیس الشیاطین سے مدد لینے کی کوشش کی اس بار جب وہ گھر کے پاس گئے تو وہاں جبرائیل آمین کھڑے تھے اس دن کے بعد سے اب مجھے وہ شیطانی گروہ مارنے پر تلے ہیں قاضی حیران ہوا اس نے خطیب صاحب کو بلایا جب امام صاحب تشریف لائے تو انہوں نے پوچھا کیا عمل کرتے ہو کہ فرشتے آپ کے گھر کے حفاظت پر مامور ہیں اس نے پوچھا کیوں کیا ہوا کیونکہ اس کو پتہ بھی نہیں تھا کہ یہاں کیا چل رہا ہے، جب انہوں نے امام صاحب کو پوری کہانی سنائی تو خطیب صاحب نے کہا کہ ہمارے گھر میں صبح روزانہ سورہ بقرہ کی تلاوت ہوتی ہے اور جس گھر میں سورہ بقرہ کی تلاوت ہوتی ہے اس پرجنات اور شیاطین اثر نہیں ہوتا۔۔۔نیک خاندان کی  حفاظت اللہ تعالی کے لئے اللہ ایسا انتظام کرتا ہے۔“

Post a Comment

0 Comments