انسان اور شیطان کا مقابلہ __!!

 انسان اور شیطان کا مقابلہ __!!
فقیہ ابوللیث رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ کہ ابو محمد رحمہ اللہ نے فرمایا (ابو محمد رحمہ اللہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے شاگرد تھے) کہ ابلیس نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا یااللہ تو نے انسان کے واسطے اپنے عبادت کے مخصوص گھر بنائے میرے لیے اس طرح کا کوئی گھر نہیں ؟ فرمایا تیرا گھر حمام ہے ابلیس نے کہا انسانوں کی مجلس میں میرے لیے کونسی جگہ ہے ؟فرمایا بازار ابلیس نے کہا ان کے پڑھنے کیلئے قرآن دیا (یا کوئی آسمانی کتاب) میرے لیے کیا ہے؟ فرمایا شعر! ابلیس نے کہا انسانوں کا مشغلہ آپس میں باتیں کرنا ہے۔ میرا مشغلہ کیا ہے۔ فرمایا، جھوٹ ،ابلیس نے کہا انسانوں کو اذان دی (جس سے وہ نماز کیلئے جمع ہوجاتے ہے۔ میری اذان کیا ہے۔ فرمایا، گانا بجانا ،ابلیس نے کہا، انسانوں کیلئے رسول بھیجے میرے لیے کیا بھیجا ہے فرمایا: تیرے لیے نجومی اور کاہن ہے۔ ابلیس نے کہا انسانوں کو کتاب دی ، میرے لئے کون سی کتاب ہے؟ فرمایا: تیرے لیے وشم ہے (ہاتھوں کے نشانات) ابلیس نے کہا، انسانوں کیلئے شکار گاہیں بنائیں، میری شکارگاہ کون سی ہے؟ فرمایا عورتیں تیری شکارگاہ ہیں۔ ابلیس نے کہا انسانوں کے لئے کھانے کی بہت سی  چیزیں بنائیں میرے لئے کھانے کو کیا ہے؟ فرمایا: وہ کھانا جس پر بسم اللہ نہ پڑھی جائے۔ 

(تنبیہ الغافلین ص: ۲۷۷)

Post a Comment

0 Comments