جو مرحلوں میں ساتھ تھے وہ منزلوں پہ چھٹ گئے
جو مرحلوں میں ساتھ تھے وہ منزلوں پہ چھٹ گئے
جو رات میں لٹے نہ تھے وہ دوپہر میں لٹ گئے
مگن تھا میں کہ پیار کے بہت سے گیت گاؤں گا
زبان گنگ ہو گئی، گلے میں گیت گھٹ گئے
کٹی ہوئی ہیں انگلیاں رباب ڈھونڈھتا ہوں میں
جنہیں سحر نگل گئی وہ خواب ڈھونڈھتا ہوں میں
کہاں گئی وہ نیند کی شراب ڈھونڈھتا ہوں میں
0 Comments