اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں

Urdu Poetry
Urdu Poetry

 اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں 

کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں 

تو بھی ہیرے سے بن گیا پتھر 

ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں 

تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا 

ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں 

ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں 

پھر کہیں اور مبتلا ہو جائیں 

ہم اگر منزلیں نہ بن پائے 

منزلوں تک کا راستا ہو جائیں 

دیر سے سوچ میں ہیں پروانے 

راکھ ہو جائیں یا ہوا ہو جائیں 

عشق بھی کھیل ہے نصیبوں کا 

خاک ہو جائیں کیمیا ہو جائیں 

اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے 

ایسے لپٹیں تری قبا ہو جائیں 

بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فرازؔ 

کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں

Post a Comment

0 Comments