یہ حکم ہے تری راہوں میں دوسرا نہ ملے

Urdu Poetry
Urdu Poetry

یہ حکم ہے تری راہوں میں دوسرا نہ ملے 

شمیم جاں تجھے پیراہن صبا نہ ملے 

بجھی ہوئی ہیں نگاہیں غبار ہے کہ دھواں 

وہ راستہ ہے کہ اپنا بھی نقش پا نہ ملے 

جمال شب مرے خوابوں کی روشنی تک ہے 

خدا نہ کردہ چراغوں کی لو بڑھا نہ ملے 

قدم قدم مری ویرانیوں کے رنگ محل 

دلوں کو زخم کی سوغات خسروانہ ملے 

تم اس دیار میں انساں کو ڈھونڈھتی ہو جہاں 

وفا ملے تو بہ احساس مجرمانہ ملے 

گئے دنوں کے حوالے سے تم کو پہچانا 

ہم آج خود سے ملے اور والہانہ ملے 

کدھر سے سنگ چلا تھا اداؔ کہاں پہنچا 

جو ایک ٹھیس سے ٹوٹیں انہیں بہا نہ ملے 

Post a Comment

0 Comments