دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا

Urdu Poetry
Urdu Poetry

 دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا 

وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا 

اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار مرا 

سخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا 

صبح دم چھوڑ گیا نکہت گل کی صورت 

رات کو غنچۂ دل میں سمٹ آنے والا 

کیا کہیں کتنے مراسم تھے ہمارے اس سے 

وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا 

تیرے ہوتے ہوئے آ جاتی تھی ساری دنیا 

آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا 

منتظر کس کا ہوں ٹوٹی ہوئی دہلیز پہ میں 

کون آئے گا یہاں کون ہے آنے والا 

کیا خبر تھی جو مری جاں میں گھلا ہے اتنا 

ہے وہی مجھ کو سر دار بھی لانے والا 

میں نے دیکھا ہے بہاروں میں چمن کو جلتے 

ہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والا 

تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فرازؔ 

دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا

Post a Comment

0 Comments