دل اپنا جلایا ہے کسی نے بھی خوشی سے

Urdu Poetry
Urdu Poetry

 دل اپنا جلایا ہے کسی نے بھی خوشی سے 

بن جاتی ہے جی پر تو گزر جاتے ہیں جی سے 

جھوٹوں کبھی پوچھا ہے تو وہم آئے ہیں کیا کیا 

مانوس ہیں اتنے تری بیگانہ روی سے 

رستہ جسے مل جائے یہ توفیق ہے اس کی 

پلٹا نہیں اب تک ہے کوئی تیری گلی سے 

خوشبو نے بہاراں کی سنی چاپ کسی نے 

مایوس نہ ہونا مری آہستہ روی سے 

بن بن کے بگڑتے رہے امید کے پیکر 

آذر تھے مگر کام رہا بت شکنی سے 

اندیشہ بس اتنا ہی رہا دشت طلب میں 

بھر آئے کہیں آنکھ اداؔ تشنہ لبی سے

Post a Comment

0 Comments